اَلْحَمْدُ لِلّٰہِ رَبِّ الْعٰلَمِیْنَ وَ الصَّلٰوۃُ وَالسَّلَامُ علٰی سَیِّدِ الْمُرْسَلِیْنَ ط
اَمَّا بَعْدُ فَاَعُوْذُ بِاللّٰہِ مِنَ الشَّیْطٰنِ الرَّجِیْمِ ط بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّ حِیْم ط
حضرتِ سیِّدُنا ابو ہُر یر ہ رضی اللہ تعالٰی عنہسے روایت ہے کہ حضور تاجدارِ مدینہصَلَّی اللہ تَعالٰی عَلَیْہِ واٰلہٖ وَسَلَّمکا فرمانِ رُوح پرورہے کہ جس نے مجھ پر ایک مرتبہ دُرُود پاک پڑھا اللہ عَزَّوَجَلَّاُس پر دس رحمتیں نازِل فرمائے گا۔ (صَحِیح مُسلِم،ص۲۱۶،حدیث:۴۰۸)
اَللّٰہُمَّ صَلِّ وَسَلِّمْ وَبَارِکْ عَلٰی سَیِّدِنَامُحَمَّدِنِ
النَّبِیِّ الْاُمِّیِّ الْحَبِیْبِ الْعَالِی الْقَدْرِ
الْعَظِیْمِ الْجَاہِ وَعَلٰی اٰلِہٖ وَصَحْبِہٖ وَسَلِّمْ
بزرگوں نے فرمایاہے کہ جو شخص ہر شبِ جمعہ (جمعہ اور جمعرات کی درمیانی رات) اِس دُرُود شریف کو پابندی سے کم از کم ایک مرتبہ پڑھے گا موت کے وقت سرکارِ مدینہ صَلَّی اللہ تَعالٰی عَلَیْہِ واٰلہٖ وَسَلَّمکی زِیارت کرے گا اورقَبْر میں داخل ہوتے وقت بھی،یہاں تک کہ وہ دیکھے گا کہ سرکارِ مدینہصَلَّی اللہ تَعالٰی عَلَیْہِ واٰلہٖ وَسَلَّم اسے قبر میں اپنے رحمت بھرے ہاتھوں سے اُتار رہے ہیں۔(اَفْضَلُ الصَّلَوات عَلٰی سَیِّدِ السّادات،ص۱۵۱ملخصًا)
اَللّٰہُمَّ صَلِّ عَلٰی سَیِّدِنَا وَمَوْلَانَا مُحَمَّدٍ وَّعَلٰی اٰلِہٖ وَسَلِّمْ
حضرتِ سیِّدُنا اَنسرضی اللہ
تعالٰی عنہسے روایت ہے کہ تاجدارِمدینہصَلَّی اللہ تَعالٰی
عَلَیْہِ واٰلہٖ وَسَلَّم نے فرمایا :جو شخص یہ
دُرُود پاک پڑھے، اگر کھڑا تھا تو بیٹھنے سے پہلے اور بیٹھا تھا تو کھڑے
ہونے سے پہلے اس کے گناہ معاف کر دیئے جائیں گے ۔(المرجع
السابق، ص ۶۵)
صَلَّی اللہُ عَلٰی مُحَمَّدٍ
جویہ دُرُودِ پاک پڑھتا ہے تو اس پر رحمت کے 70 دروازے کھول دئیے جاتے ہیں۔(اَلْقَوْلُ الْبَدِیْع،ص۲۷۷)
جَزَی اللہُ عَنَّا مُحَمَّدًا مَّا ھُوَ اَھْلُہٗ
حضرتِ سیِّدُنا ابن عباس رضی اللہ
تعالٰی عنہما سے روایت ہے کہ سرکارِمدینہصَلَّی اللہ تَعالٰی
عَلَیْہِ واٰلہٖ وَسَلَّم نے فرمایا :اس
کےپڑھنے والے کیلئے ستّرفرشتے ایک ہزار دن تک نیکیا ں لکھتے ہیں۔(مَجْمَعُ الزَّوَائِد،ج۱۰،ص۲۵۴،حدیث:۱۷۳۰۵)
اَللّٰھُمَّ صَلِّ عَلٰی سَیِّدِنَا مُحَمَّدٍ عَدَدَ مَافِیْ عِلْمِ اللہِ صَلَاۃً دَ ا ئِمَۃً بِدَوَامِ مُلْکِ اللہِ
حضرت احمدصاوِی علیہ رحمۃ اللہ الھادی بعض بزرگوں سے نقل کرتے ہیں : اس دُرُود شریف کوایک بارپڑھنے سے چھ لاکھ دُرُودشریف پڑھنے کاثواب حاصل ہوتا ہے۔(اَفْضَلُ الصَّلَوات عَلٰی سَیِّدِ السّادات،ص۱۴۹)
اَللّٰہُمَّ صَلِّ عَلٰی مُحَمَّدٍکَمَا تُحِبُّ وَتَرْضٰی لَہ ٗ
ایک دن ایک شخص آیا توحضورِ انور صَلَّی اللہ تَعالٰی عَلَیْہِ واٰلہٖ وَسَلَّمنے اسے اپنے اور صِدّیقِ اکبر رضی اللہ تعالٰی عنہ کے درمیان بٹھا لیا۔ اس سے صحابۂ کرام رضی اللہ تعالٰی عنہم کو تَعَـــجُّبہواکہ یہ کون ذِی مرتبہ ہے !جب وہ چلا گیا تو سرکار صَلَّی اللہ تَعالٰی عَلَیْہِ واٰلہٖ وَسَلَّم نے فرمایا: یہ جب مجھ پر دُرُود پاک پڑھتا ہے تو یوں پڑھتا ہے۔(اَلْقَوْلُ الْبَدِیْع،ص۱۲۵)
اَللّٰھُمَّ صَلِّ عَلٰی مُحَمَّدٍ وَّ عَلٰٓی اٰلِ مُحَمَّدٍ کَمَا صَلَّیْتَ
عَلٰٓی اِبْرٰھِیْمَ وَعَلٰٓی اٰلِ اِبْرٰھِیْمَ اِ نَّکَ حَمِیْدٌ مَّجِیْدٌط اَللّٰھُمَّ
بَارِکْ عَلٰی مُحَمَّدٍ وَّعَلٰٓی اٰلِ مُحَمَّدٍ کَمَا بَارَکْتَ علٰٓی
اِبْرٰھِیْمَ
وَعَلٰٓی اٰلِ اِبْرٰھِیْمَ اِنَّکَ حَمِیْدٌ مَّجِیْدٌ
حضرت عبد الرحمٰن بن ابی لیلٰیرضی اللہ تعالٰی عنہ فرماتے ہیں مجھے کعب بن عُجرہ رضی اللہ تعالٰی عنہملے کہنے لگے کیا تمہیں وہ تحفہ نہ دوں جو میں نے رسول اللہصَلَّی اللہ تَعالٰی عَلَیْہِ واٰلہٖ وَسَلَّم سے سنا ہے! میں نے کہا :کیوں نہیں پیش کیجئے آپ نے فرمایا کہ ہم نے رسول اللہصَلَّی اللہ تَعالٰی عَلَیْہِ واٰلہٖ وَسَلَّم سے عرض کیا : یارسول اللہصَلَّی اللہ تَعالٰی عَلَیْہِ واٰلہٖ وَسَلَّم بیشک اللہ عَزَّوَجَلَّ نے ہمیں ( آپ پر)سلام بھیجنا سکھا دیا لیکن ہم آپ پر اور اہل بیت پر درودکیسے بھیجیں تو آپ صَلَّی اللہ تَعالٰی عَلَیْہِ واٰلہٖ وَسَلَّم نے ارشاد فرمایا :یوں کہو!(صحیح البخاری ،ج۲،ص۴۲۹،حدیث ۳۳۷۰)
اعلیٰ حضرت اِمامِ اَہلسنّت حضرتِ علاّ مہ
مولانا الحا ج
الحافِظ القاری شاہ امام اَحمد رَضا خانعَلَیْہِ رَحْمَۃُ الرَّحْمٰن فرماتے ہیں : سب دُرُودوں سے افضل دُرُود وہ ہے جو سب اعمال سے افضل(عمل)یعنی نمازمیں مقررکیاگیاہے(یعنی درود ِابراہیمی)۔(فتاوی رضویہ
مُخَرَّجَہ،ج۶،ص۱۸۳)
اَللّٰہُمَّ صَلِّ عَلٰی مُحَمَّدٍکُلَّمَاذَکَرَہُ الذَّاکِرُوْنَ وَصَلِّ عَلٰی مُحَمَّدٍ کُلَّمَاغَفَلَ عَنْ ذِکْرِہِ الْغَافِلُوْنَ
کسی شخص نے حضرتِ سیِّدُنا امام شافِعیعلیہ رحمۃ اللہ الکافی کووفات کے بعد خواب میں دیکھااورحال دریافت کیا توآپ نے فرمایا:اللہ عَزَّوَجَلَّنے اس درود پاک کی برکت سے میری بخشش فرمادی۔(اَفْضَلُ الصَّلَوات عَلٰی سَیِّدِ السّادات،ص۸۱ ملخصًا)
اَللّٰہُمَّ صَلِّ عَلٰی مُحَمَّدٍ عَبْدِکَ وَرَسُوْلِکَ وَعَلَی الْمُؤْمِنِیْنَ وَالْمُؤْمِنَاتِ وَالْمُسْلِمِیْنَ وَالْمُسْلِمَاتِ
صاحب ِروحُ البیان فرماتے ہیں :جو شخص اِس درود پاک کو پڑھے گا اس کا مال ودولت بڑھتارہے گا۔(تَفْسِیْر رُوْحُ الْبَیَان، الاحزاب تحت الآیۃ:۵۶،ج۷، ص۲۳۳)
اَللّٰہُمَّ صَلِّ وَسَلِّمْ وَبَارِکْ عَلٰی سَیِّدِنَا مُحَمَّدِنِ النَّبِیِّ الْکَامِلِ وَعَلٰی اٰلِہٖ کَمَا لَانِھَایَۃَ لِکَمَالِکَ وَعَدَدَکَمَالِہٖ
اگر کسی شخص کو نسیان یعنی بھول جانے کی
بیماری ہوتو وہ مغرب اورعشاء کے درمیان اس درودپاک کو کثرت
سے پڑھے ، اِن شآءَ اللہ عَزَّوَجَلَّحافظہ
قَوِی ہوجائے گا۔(اَفْضَلُ
الصَّلَوات عَلٰی سَیِّدِ السّادات،ص۱۹۱،۱۹۲ملتقطاً)
اَللّٰہُمَّ صَلِّ وَسَلِّمْ وَبَارِکْ عَلٰی سَیِّدِنَا مُحَمَّدٍ وَّعَلٰی اٰلِہٖ عَدَدَ اِنْعَامِ اللہِ وَاِفْضَالِہٖ
اِس دُرُود پاک کو پڑھنے سے دین ودنیا کی بے شمار نعمتیں حاصل ہوں گی۔(اَفْضَلُ الصَّلَوات عَلٰی سَیِّدِ السّادات،ص۱۵۱)
اَللّٰہُمَّ صَلِّ عَلٰی مُحَمَّدٍ وَّاَنْزِلْہُ الْمَقْعَدَ
الْمُقَرَّبَ عِنْدَکَ یَوْمَ الْقِیَامَۃِ
شافِعِ اُمَمصَلَّی اللہ تَعالٰی
عَلَیْہِ واٰلہٖ وَسَلَّم کا فرمانِ معظم ہے: جو شخص یوں
درودِ پاک پڑھے اس کے لئے میری شفاعت واجِب ہوجاتی ہے۔(اَلتَّرْغِیب
وَالتَّرْہِیب،ج۲،ص۳۲۹،حدیث:۳۱)
اَللّٰہُمَّ صَلِّ عَلٰی مُحَمَّدٍ وَّعَلٰی اٰلِہٖ وَاَصْحَابِہٖ وَاَوْلَادِہٖ وَاَزْوَاجِہٖ وَذُرِّیّٰتِہٖ وَاَھْلِ بَیْتِہٖ وَاَصْھَارِہٖ وَاَنْصَارِہٖ وَاَشْیَاعِہٖ وَمُحِبِّیْہِ وَاُمَّتِہٖ وَعَلَیْنَا مَعَھُمْ اَجْمَعِیْنَ یَا اَرْحَمَ الرَّاحِمِیْنَ
حضرتِ سیِّدُنا حسن بصری علیہ رحمۃ اللہ القوی فرماتے ہیں کہ جو شخص حوضِ کوثر سے بھرا پیالہ پینا چاہے وہ اس دُرُود پاک کو پڑھے ۔(الشفاء الجز الثانی ص۵۷)
اَللّٰہُمَّ صَلِّ عَلٰی سَیِّدِنَا مُحَمَّدٍ وَّعَلٰی اٰلِہٖ صَلٰوۃً اَنْتَ لَھَا اَھْلٌ وَّھُوَ لَھَا اَھْلٌ
حضرتِ سیِّدُناحافظ جلالُ الدّین سیوطی شافِعی علیہ رحمۃ اللہ الکافی نے فرمایا: اس دُرُودِ پاک کا ایک مرتبہ پڑھنا گیارہ ہزار مرتبہ دُرُودشریف پڑھنے کے برابر ہے ۔(اَفْضَلُ الصَّلَوات عَلٰی سَیِّدِ السّادات،ص۱۵۳)
اَللّٰہُمَّ صَلِّ وَسَلِّمْ عَلٰی سَیِّدِنَا مُحَمَّدٍ قَدْ ضَاقَتْ حِیْلَتِیْ اَدْرِکْنِیْ یَارَسُوْلَ اللہِ
سیِّدابنِ عابِدِین علیہ
رَحْمَۃُ اللہِ المُبینفرماتے ہیں کہ
میں نے اسے ایک فتنۂ عظیم میں پڑھاجودمشق میں واقِع ہوا، اسے ابھی دو سو مرتبہ
بھی نہیں پڑھا تھا کہ مجھے ایک شخص نے آ کر اطلا ع دی کہ فتنہ ختم ہوگیا۔ (اَفْضَلُ الصَّلَوات عَلٰی سَیِّدِ السّادات،ص۱۵۴)
اَللّٰہُمَّ صَلِّ وَسَلِّمْ وَبَارِکْ عَلٰی سَیِّدِنَا مُحَمَّدِ نِالنُّوْرِ الذَّاتِیِّ وَالسِّرِّالسَّارِیْ فِیْ سَآئِرِالْاَسْمَاءِ وَالصِّفَاتِ
اس دُرُود پاک کو ایک بار پڑھا جائے تو ایک لاکھ دُرُود شریف پڑھنے کا ثواب ملتاہے نیز اگر کسی کو کوئی حاجت درپیش ہو تو یہ دُرُود پاک پانچ سو بار پڑھے اِنْ شَآءَ اللہ عَزَّوَجَلَّ حاجت پوری ہوگی۔(اَفْضَلُ الصَّلَوات عَلٰی سَیِّدِ السّادات،ص۱۱۳)
اَللّٰہُمَّ صَلِّ عَلٰی سَیِّدِنَا مُحَمَّدٍ وَّاٰلِہٖ وَصَحْبِہٖ وَ سَلِّمْ بِعَدَدِ مَا فِیْ جَمِیْعِ الْقُرْاٰنِ حَرْفًا حرْفًا وَّبِعَدَدِکُلِّ حَرْفٍ اَلْفًا اَلْفًا
قرآن کریم کی تِلاوت کے بعد جو شخص اس دُرُود پاک کو پڑھے گا وہ دنیا وآخرت میںسُرْخُرُوْرہے گا۔(تَفْسِیْر رُوْحُ الْبَیَان،الاحزاب تحت الآیۃ:۵۶،ج۷،ص۲۳۴)
اَللّٰہُمَّ صَلِّ وَسَلِّمْ وَبَارِکْ عَلٰی سَیِّدِنَا مُحَمَّدٍ وَّعَلٰی اٰلِہٖ عَدَدَ کَمَالِ اللہِ وَکَمَا یَلِیْقُ بِکَمَالِہٖ
اس دُرُود شریف کو صرف ایک مرتبہ پڑھنے سے چودہ ہزار دُرُود پاک کا ثواب ملتاہے ۔(اَفْضَلُ الصَّلَوات عَلٰی سَیِّدِ السّادات،ص۱۵۰)
اَللّٰھُمَّ صَلِّ عَلٰی سَیِّدِنَا مُحَمَّدٍ صَلَاۃً تُنَجِّیْنَا بِہَا مِنْ جَمِیْعِ الْاَہْوَالِ وَالْاٰفَاتِ وَتَقْضِیْ لَنَا بِہَا جَمِیْعَ الْحَاجَاتِ وَتُطَہِّرُنَا بِہَا مِنْ جَمِیْعِ السَّیِّئَاتِ وَتَرْفَعُنَا بِہَااَعْلَی الدَّرَجَاتِ وَتُبَلِّغُنَا بِہَا اَقْصَی الْغَایَاتِ مِنْ جَمِیْعِ الْخَیْرَاتِ فِی الْحَیَاۃِ وَبَعْدَ الْمَمَاتِ اِنَّکَ عَلٰی کُلِّ شَیْئٍ قَدِیْرٌ
شیخ مجدالدین فیروز آبادی صاحبِ قاموس نے شیخ حسن بن علی اسوانی کے حوالے سے بیان کیا کہ جو شخص یہ دُرُود پاک(دُرُود ِتُنَجِّینا) کسی بھی مشکل،آفت یا مصیبت میں ایک ہزارمرتبہ پڑھے اللہ تعالٰی اس مشکل کو آسان فرما دے گا اور اس کا مقصد پورا فرمادے گا۔ (مَطَالِعُ الْمُسَرَّات،ص۴۷۱)
مجلس المدینۃالعلمیہ(شعبہ تخریج)
۱۶صَفَرُالمُظَفَّر۱۴۳۳ھ/11.01.2012